"میرا بیٹا، ڈاکٹر ماجد خان"
آج میں نے اپنے بیٹے ڈاکٹر محمد ماجد خان کو انگلینڈ رخصت کیا. ہم دونوں اس بات پر اداس نہیں تھے کہ ایک دوسرے سے جدا ہو رہے تھے لیکن اس بات پر اداس تھے کہ وہ ایوب میڈیکل کالج کا گریجویٹ تھا. اس کو ڈاکٹر بنایا پاکستان نے. اس کے بعد اس نے میڈیسن میں سپیشلسٹ بننے کے امتحان پاس کئے اور بینظیر بھٹو ہسپتال راوالپنڈی جیسے مصروف ہسپتال سے ٹریننگ 4 سال میں مکمل کی.ہر تحریری امتحان پہلے چانس میں پاس کیا لیکن کلینکل ٹیسٹ میں علم سے زیادہ اداکاری کی ضرورت تھی یا سفارش کی. جس میں مسلسل فیل ہو رہا تھا یا کیا جارہا تھا. گورنمنٹ کی نوکری اس لئے نہیں مل رہی تھی کہ وہ میرٹ سرکاری پرائیویٹ چائنا روس اور افغانستان کا ایک تھا. جس پر سرکاری کالج کے ڈاکٹر ہمیشہ کم ہوتے ہیں. بہت کوشش کے بعد پی ٹی آئی کے حکومت میں اس کو نوکری ملی دیر بالا وہاڑی میں. اس سے کام میڈیکل سپیشلسٹ کا لیا جارہا تھا لیکن وہ ایک عام MO کے سیٹ پر تھا. ساتھ ساتھ وہ ہر امتحان میں حصہ لیتا تھا ہر بار تحریری اور علمی امتحان میں پاس ہوتا رہا لیکن جونہی بات انفرادی بغیر ریکارڈ کے ایک پروفیسر کے ہاتھ آتی وہ فیل ہوتا گیا. اس لئے اس کو FCPS کی ڈگر