لال مسجد کے بجلی بند کر دی گئی تھی پانی بھی بند تھا۔ باہر فوجی بندوقیں تانے کھڑے تھے۔ ایسے میں آپریشن کسی لمحے بھی شروع ھو سکتا تھا۔
مولانا عبد العزیز نے ایسے میں اپنے تمام ساتھیوں کو اکٹھا کیا اور پیش کش کی ۔۔۔۔
"میں چراغ بجھا رھا ھوں۔ جس نے چھوڑ کے جانا ھے اندھیرے میں چلا جائے۔ مجھے کوئی قلق ناں ھو گا"
تھوڑی دیر بعد جب چراغ جلا تو چشمِ فلک نے یہ نظارہ دیکھا کہ ایک بھی ساتھی اپنی جگہ سے ناں ہلا تھا۔ سبحان اللہ
لیکن۔۔
لیکن ۔۔
مولانا عبدالعزیز غائب تھے ۔
برقع میرا ودھیا
برقع میرا ٹاپ دا
منقول در منقول۔۔۔
No comments:
Post a Comment